مستونگ میں مسلح افراد کی ناکہ بندی، لیویز تھانے پر قبضہ

260

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہفتے کی شام کو مسلح افراد نے کوئٹہ-کراچی شاہراہ پر ناکہ بندی کرتے ہوئے مرکزی شاہراہن کا کنٹرول سنبھال لیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق، مسلح افراد نے ولی خان لیویز تھانے پر دھاوا بول کر عمارت پر قبضہ کر لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے تھانے کے اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا، سرکاری ریکارڈ اور عمارت پراپرٹی کو نذر آتش کیا، اور تھانے میں موجود لیویز کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی۔ مسلح افراد نے وہاں موجود اسلحہ اور دیگر سازوسامان اپنے ساتھ لے گئے۔

خیال رہے کہ مستونگ کے واقعے سے محض چند ہی گھنٹے قبل، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے سرمچاروں نے سوراب میں بڑی کرتے ہوئے تین گھنٹے تک شہر کا کنٹرول سنبھالا۔

بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا ہمارے سرمچاروں نے سوراب شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرکے دشمن ریاست کے تمام عسکری، انتظامی اور مالیاتی ڈھانچے کو مفلوج کیئے رکھا۔ یہ کارروائی تین گھنٹوں سے زائد جاری رہی، جس دوران سرمچاروں نے شہر کے تمام اہم مقامات اور شاہراہوں پر اپنی پوزیشنز سنبھالیں۔ سرمچاروں نے لیویز تھانے، پولیس تھانے، ڈی سی آفس، گیسٹ ہاؤس اور بینک کا کنٹرول سنبھالا اور دشمن کے انفراسٹرکچر کو غیر مؤثر بنایا۔

مستونگ میں آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ تاہم، بلوچ امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان میں ہونے والی پے در پے کارروائیوں سے یہ تاثر مزید گہرا ہوا ہے کہ بلوچ آزادی پسندوں کی پوزیشن مضبوط ہو رہی ہے، جبکہ پاکستانی فورسز کی گرفت کمزور پڑتی جا رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ صورتحال نہ صرف پاکستان کے لئے چیلنج بنی ہوئی ہے، بلکہ اس کا اثر خطے میں جاری اقتصادی منصوبوں، خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر بھی پڑ سکتا ہے۔