بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے 16 مئی 2025 کو بلوچستان کے دو مختلف علاقوں، مستونگ اور جھاؤ، میں کیے گئے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
تنظیم کے ترجمان میجر گہرام بلوچ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 16 مئی 2025 کی شام پانچ بجے کے قریب مستونگ شہر میں ڈپٹی کمشنر کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر ضلع انتظامیہ کا سربراہ ہوتا ہے اس لئے بی ایل ایف نے ڈی سی ہاؤس، مستونگ پر یہ دستی بم حملہ اسے متنبہ کرنے کیلئے کیا کہ وہ سول انتظامیہ کو قابض فوج اور قاتل انٹیلیجنس اداروں کا آلہ کار بننے سے روکیں یا پھر اس کی سنگین نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں۔
انہوں نے کہا کہ مستونگ میں ڈپٹی کمشنر کے گھر پر دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بلوچستان کی آزادی تک قابض پاکستان کے نوآبادیاتی استحصالی منصوبوں اور فوجی و انتظامی مشینری پر حملے جاری رگھیں گے۔
ترجمان نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سولہ مئی 2025 کی رات تقریباً 8 بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے جھاؤ کے علاقہ کوٹو میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر دو اطراف سے حملہ کرکے راکٹ اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے دشمن کے کیمپ پر یہ حملہ انتہائی قریب سے کیا اور حملہ کافی دیر تک جاری رہا۔ حملے کے دوران دشمن فورسز کی آہ و بکا اور چیخ و پکار کی آوازیں کیمپ سے باہر سنائی دی جا رہی تھیں۔
حملے کے نتیجے میں دشمن کی فوج کے تین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ جھاؤ میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور ہماری جدوجہد اور مسلح کارروائیاں اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارا حتمی مقصد یعنی بلوچستان کی آزادی حاصل نہیں ہوجاتا۔