بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاکہ دو سرمچار کیچ کے علاقے بلیدہ میں قابض پاکستانی فوج اور اس کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے جھڑپ میں شہید ہوگئے۔
ترجمان نے کہاکہ 21 مئی کو بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے بلیدہ کے علاقے گردانک میں قابض فوج اور نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کی مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع پر علاقے میں گشت کا آغاز کیا۔ شام کے وقت “بلو کوئی گز” کے مقام پر سرمچاروں کا دشمن ایجنٹوں سے آمنا سامنا ہوا جس کے نتیجے میں شدید جھڑپ کا آغاز ہوا۔
انہوں نے کہاکہ یہ جھڑپ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، جس میں قابض فوج اور اس کے مقامی آلہ کاروں کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی جھڑپ میں بلوچ لبریشن آرمی کے دو جانباز سرمچار، سنگت جابر نصیر اور سنگت فقیر جان، شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے۔
انہوں نے کہاکہ شہید سنگت جابر نصیر عرف سمیر ولد نصیر، بلیدہ کے علاقے زیردان سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ 2020 میں بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک ہوئے اور ابتدا میں شہری گوریلا کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ 2021 میں وہ پہاڑی محاذ پر منتقل ہوئے جہاں انہوں نے مختلف علاقوں میں نمایاں کردار ادا کیا۔
مزید کہاکہ سنگت جابر نصیر تنظیم کے گشتی کمانڈ کی ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے تھے۔ زامران، دشت، ساہیجی اور تربت جیسے اہم محاذوں پر انہوں نے متعدد کاروائیوں میں حصہ لیا اور دشمن کے خلاف مؤثر کارروائیوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وہ ایک کل وقتی اور پرعزم سرمچار تھے، جن کی زندگی دشمن کو کاری ضرب لگانے کے منصوبے بنانے اور انہیں عملی شکل دینے میں گزری۔
انہوں نے کہاکہ شہید سنگت فقیر جان عرف میر جان ولد غلام رسول کا تعلق بلیدہ کے علاقے گردانک سے تھا۔ وہ 2022 میں بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک ہوئے اور قلیل مدت میں اپنی پختگی، خلوص اور وابستگی کے باعث تنظیم میں ایک مؤثر کارکن کے طور پر ابھرے۔ انہوں نے تربت، بلیدہ، زامران، ہیرونک، اور سامی کے محاذوں پر فرائض انجام دیے۔ فقیر جان ایک بااصول، ثابت قدم اور انقلابی جذبے سے سرشار نوجوان تھے۔
ترجمان نے بیان کے آخر میں کہاکہ ان شہداء جیسے سرمچار نہ صرف بی ایل اے بلکہ پوری بلوچ مزاحمتی تحریک کا سرمایہ ہیں۔ ان کی شہادت مظلوم قوم کے شعور، حوصلے، اور آزادی کے خواب کو مزید قوت بخشتی ہے۔ سنگت جابر نصیر اور سنگت فقیر جان کی جدوجہد اور قربانی آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔ بلوچ قوم اپنے ان فرزندوں کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی، اور ان کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کی جدوجہد جاری رکھے گی۔