بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ سلسلہ وار بلوچ نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنانا معمول کا عمل بن چکا ہے، بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے سابقہ چیئرمین شعیب بلوچ کی جبری گمشدگی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، اس سے قبل دیگر بلوچ طلباء جن میں سرفہرست بی ایس سی پنجاب یونیورسٹی کے جنرل سیکرٹری اشفاق بلوچ اور بی ایس سی ملتان کے سابقہ چیئرمین انیس بلوچ ہے کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جا چکا ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ ریاست بلوچ فارغ التحصیل طلباء کو جبری گمشدگی کا شکار بنا کر بلوچ طلباء کے اندر خوف و حراس بھرپا کرنے کی کوشش میں لگا ہے تاکہ بلوچ تعلیم کے حصول سے دستبردار ہوجائے مگر بلوچ طلباء علم کی جستجو سے کھبی دستبردار نہیں ہونگے اور ایسے ہتھکنڈوں کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری رکھا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ طلباء و نوجوانوں کی اغواء کاری و جبری گمشدگی بلوچ طلباء میں ریاست کے خلاف نفرت کے مادے کو پروان چڑھا رہا ہے جس کا قصوروار ریاست ہے، ہم شعیب بلوچ کی فوراً صحیح سلامت رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔