بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فوج اور ان کو رسد پہنچانے والی گاڑی کو بم دھماکوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
واقعات زامران کے علاقے دشتک اور ساہ دیم میں پیش آئے ہیں۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ آج دوپہر کے وقت زامران کے علاقے دشتک میں نامعلوم افراد نے پاکستانی فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت دھماکے میں نشانہ بنایا جب وہ کلئرینس میں مصروف تھے۔
دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار کی ہلاکت اور مزید دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے واقعے اور نقصانات کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
دریں اثناء زامران کے علاقے ساہ دیم میں پاکستانی فورسز کے پوسٹ کیلئے رسد پہنچانے والی ایک ٹرک گاڑی کو دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں گاڑی کو شدید نقصان پہنچا جبکہ جانی نقصانات کے حوالے سے تاحال کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوسکی ہے۔
حملوں کی ذمہ داری تحال کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم علاقے میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں۔
بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ روز بولان اور تمپ میں آئی ای ڈی حملوں میں پاکستانی فوج کے چودہ اہلکاروں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
منگل کے روز بولان کے علاقے مچھ میں پاکستانی فوج کی گاڑی کو دھماکے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے دھماکے میں سات اہلکاروں کی ہلاکت اور پانچ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔
گذشتہ مہینے بی ایل اے کی جانب سے آٹھ مختلف نوعیت کے آئی ای ڈی حملے کیئے گئے۔ یہ کاروائیاں جیونی، تربت، پنجگور، دشت، تگران، مارگٹ اور پسنی میں کیئے گئے جن میں پاکستان فوج کو بڑے پیمانے پر جانی نقصانات اٹھانے پڑیں۔