بلوچستان کے ضلع خضدار میں آج ہونے والے دھماکے کے حوالے سے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ حملہ مبینہ طور پر ایک منظم دہشت گرد کارروائی تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے میں تین بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس حملے کے پیچھے غیر ملکی مداخلت کار سرگرم ہیں، جن کے بارے میں ادارے کا الزام ہے کہ وہ بھارتی ریاستی اداروں کے ایما پر پاکستان میں عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’میدان جنگ میں ناکامی کے بعد بھارت نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بدامنی پھیلانے کے لیے اپنے ایجنٹوں کو سرگرم کر رکھا ہے۔‘‘
آئی ایس پی آر کے مطابق، اس حملے کو ’’ریاستی سطح پر دہشت گردی‘‘ قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس کے ذمہ دار عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔