بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ بیبو بلوچ کو پشین جیل منتقل کیے جانے کے بعد ان کی صحت کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئیں، اور انہیں اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہماری تازہ ترین معلومات کے مطابق، انہیں جیل میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ان کی صحت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
سمی دین بلوچ نے مزید کہا کہ انہیں پہلے سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا اور بعد ازاں کوئٹہ کی ہُدا جیل منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بیبو بلوچ کو صرف ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ ان کے پُرامن احتجاج کا جواب ریاستی تشدد سے دیا جا رہا ہے، اور ہم ان کی تشویشناک حالت پر سخت فکرمند ہیں۔
سمی دین بلوچ کے مطابق، بیبو بلوچ، ڈاکٹر مہرنگ بلوچ، گل زادی بلوچ، بیبگر اور شاہ جی کو ایک جھوٹے مقدمے کے تحت 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیے 42 دن سے زائد ہو چکے ہیں