جبری لاپتہ بلوچ طالبعلم رہنما ذاکر مجید کی والدہ کی برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ سے ملاقات، بیٹے کی گمشدگی کی تفصیلات پیش

122

بلوچ نیشنل موومنٹ کی جانب سے “بلوچستان لابنگ ڈے” کے عنوان سے منعقدہ تقریب کے دوران بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین نے برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور اپنے پیاروں کی جبری گمشدگیوں سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔

اس موقع پر جبری لاپتہ بلوچ طالبعلم رہنما ذاکر مجید بلوچ کی والدہ بھی موجود تھیں۔ انہوں نے ذاکر جان کی جبری گمشدگی کی تفصیلات اور گزشتہ کئی برسوں پر محیط اپنی صبر آزما جدوجہد کی داستان بیان کی۔

انہوں نے اس ملاقات میں واضح کیا کہ کس طرح اُن کے بیٹے کو 2009 میں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، اور تب سے وہ انصاف کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہیں۔ ذاکر مجید کی والدہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں پر آواز بلند کرے اور متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ یکجہتی کرے۔