جامعہ کراچی میں بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس نے بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی چیئرمین جاوید بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف ایک پُرامن احتجاجی واک کا انعقاد کیا۔
بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کے مطابق یہ احتجاج جاوید بلوچ اور کوئٹہ زون کے سیکریٹری جنرل گہرام اسحاق کی گمشدگی کے خلاف تھا۔ اس کا مقصد ریاستی جبر کے خلاف شعور اجاگر کرنا اور لاپتہ رہنماؤں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرنا تھا۔
اس موقع پر طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جاوید بلوچ اور گہرام اسحاق کی گمشدگی دراصل سیاسی اور فکری تحریک کو دبانے کی کوشش ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ جبری گمشدگیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، اور یہ عمل آئین، قانون اور ریاست کی جمہوری حیثیت پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ایک باشعور طالبعلم ظلم کے خلاف مزاحمت کی علامت ہوتا ہے، اور بلوچ طلباء نے ہمیشہ علمی اور سیاسی میدان میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
آخر میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جاوید بلوچ اور گہرام اسحاق کو فوری طور پر منظرِ عام پر لایا جائے اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کیا جائے، جو کہ اجتماعی ضمیر پر ایک بدنما دھبہ بن چکا ہے۔