بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔
دونوں کی جبری گمشدگی کے واقعات بلوچ اسپتال تربت کے اطراف پیش آئیں۔
ذرائع کے مطابق 29 اپریل کو خُدا بخش ولد مندی بلوچ سکنہ ہوشاپ کو بلوچ اسپتال کے قریب پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ اسی روز حکیم بلوچ ولد جمعہ سکنہ آسکانی تربت کو بھی فورسز نے گرفتار کر کے لاپتہ کر دیا۔
متاثرہ افراد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کا کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا، اور وہ معمول کے مطابق اپنے کام سے مصروف تھے۔
جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم پانک نے ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ناقابلِ قبول ہیں۔
تنظیم نے مطالبہ کیا کہ خُدا بخش، حکیم بلوچ اور دیگر لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔
پانک نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان میں جاری انسانی بحران کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ جبری گمشدگیوں کا خاتمہ کرے۔