بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ڈنک میں پاکستانی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جانبحق ہونے والے تین نوجوانوں کی لاشیں تاحال پاکستانی فورسز کی تحویل میں ہیں، جن کی حوالگی سے انکار پر لواحقین نے تربت ڈی بلوچ چوک پر دھرنا دے رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تربت ڈنک کے مقام پر پاکستانی فورسز اور مبینہ مسلح افراد کے درمیان جھڑپ میں تین نوجوان نبیل ہوت، عمر ذکاء اللہ اور فیروز جانبحق ہوئے۔ جھڑپ کے بعد فورسز نے لاشیں اپنی تحویل میں لے کر کیمپ منتقل کردئے تھے، جو تاحال فورسز کی تحویل میں ہیں۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ واقعے کو تین دن گزر چکے ہیں لیکن اب تک میتیں ان کے حوالے نہیں کی گئیں، ان کا خدشہ ہے کہ شدید گرمی کے باعث لاشیں خراب ہوسکتی ہیں جو نہ صرف انسانی ہمدردی کے تقاضوں کے منافی ہے بلکہ مذہبی رسومات کی ادائیگی میں بھی رکاوٹ ہے۔
لواحقین اور شہریوں کا احتجاجی دھرنا صبح سے جاری ہے جہاں لواحقین اور مقامی افراد لاشوں کی فوری حوالگی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
لواحقین نے اعلان کیا ہے کہ اگر لاشیں واپس نہ دی گئیں تو کل دھرنا گاہ پر اجتماعی فاتحہ خوانی کی جائے گی۔