تربت میں نیوی کیمپ، مالار اور نوندڑہ میں فوجی چوکیوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

160

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گیارہ مئی کی رات 8 بجکر 40 منٹ پر بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں قابض بحریہ کے کیمپ پر حملہ کیا۔ سرمچاروں نے پہلے نیوی کیمپ کی سیکورٹی چوکی کے سامنے کھڑے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوا۔ پھر سرمچاروں نے تین اطراف سے نیوی کیمپ کے اندر مختلف اہداف پر گرینیڈ لانچر کے کئی گولے فائر کیے جن سے دشمن کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے دوران بحریہ نے نگرانی کرنے والے ڈرونز اڑائے، اور سرمچاروں نے فائرنگ کرکے ان ڈرونز کو بھی نشانہ بنایا۔ دوسری جانب سے دشمن کی فوج نے سرمچاروں کو گھیرے میں لینے کی کوشش کی تاہم گوریلا جنگی حکمت عملی کے ماہر سرمچار کاروائی کے بعد بڑی پُھرتی سے نکل کر اپنے محفوظ ٹھکانوں پر بحفاظت پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ قابض فورسز اور پولیس نے حسب معمول ناکہ بندی کرکے عوام کو تنگ کرنا شروع کیا۔

ترجمان نے کہا کہ گیارہ مئی کو شام 6 بجے کے قریب جھاؤ، نوندڑہ کچ کے مقام پر قابض فوج کی چوکی پر بی ایل ایف کے سرمچاروں نے آر  پی جی کے متعدد گولے داغے اور دوسرے جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ سرمچاروں کے حملے کے جواب میں دشمن فورسز نے حسب پالیسی قریبی آبادی پر مختلف اطراف سے مارٹر گولے داغے اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ جبکہ تیسری کاروائی میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے آواران کے علاقہ مالار، مچھی میں دشمن فوج کی چوکی کو حملے کا نشانہ بنایا جس میں سرمچاروں نے اسنائپرز سے دشمن کے ایک اہلکار کو ہدف بنا کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی اور قابض افواج کے انخلاء تک جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔