تربت میں رواں ماہ پاکستانی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جانبحق تین نوجوانوں کی لاشیں پاکستانی فورسز نے رات کی تاریکی میں تعلیمی چوک قبرستان میں خاموشی سے دفن کر دیں۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ انہیں نہ صرف میتوں کی تدفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ حکام لاشوں کی قبر کشائی اور باقاعدہ آخری رسومات کی اجازت بھی دینے سے انکاری ہیں۔
متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ تین روز سے پولیس اور دیگر متعلقہ حکام انہیں صرف انتظار کرواتے رہے، لیکن کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔
ان کا الزام ہے کہ لاشوں کو بغیر کفن اور شرعی طریقے سے دفنایا گیا، جس سے لواحقین کو شدید صدمہ پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہ کرنے کے خلاف خواتین، بچوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے دیا تھا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا تھا کہ میتوں کو ان نے حوالے کریں تاکہ وہ شرعی طریقے سے ان کی تدفین کرسکیں۔ تاہم حکام کی جانب سے لاشیں لواحقین کے حوالے نہیں کی گئی اور بعدازاں لواحقین نے دھرنا ختم کرکے غائبانہ نماز ادا کیا تھا۔