بلوچ وومن فورم نے آواران میں خاتون سمیت دو شہریوں کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے 28 مئی بروز منگل کو ضلع بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
فورم کے مطابق آواران کے علاقے مالار ماچی میں 26 مئی کی شب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بغیر کسی قانونی جواز کے کارروائی کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد نعیم بلوچ اور ایک خاتون ہوری بلوچ جانبحق جبکہ نعیم بلوچ کی ضعیف والدہ دادی بلوچ شدید زخمی ہوگئیں۔
واقعے کے خلاف لواحقین اور مقامی افراد لاشیں لے کر آواران شہر پہنچے اور انصاف کے لیے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔
بلوچ وومن فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے آواران میں ماورائے عدالت قتل کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور صرف ایک ہفتے کے دوران یہ پانچواں واقعہ ہے جو کہ انتہائی تشویش ناک اور قابل مذمت ہے۔
فورم نے ریاستی اداروں پر بلوچ نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اداروں کو مکمل چھوٹ دی گئی ہے اور وہ بلوچ علاقوں میں بلاامتیاز طاقت کا استعمال کر رہے ہیں۔
ترجمان نے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ملکی و بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور ریاستی جبر کے خلاف آواز بلند کریں۔
آخر میں فورم نے آواران کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 28 مئی کی ہڑتال میں بھرپور شرکت کریں اور لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔