بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستانی فورسز کی جانب سے دو مختلف علاقوں میں تین افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ساحلی علاقے پسنی کے علاقے ریکپُشت سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان، شوکت رحمت اور گوہر بخش کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔
دونوں نوجوان پیشے کے لحاظ سے حجام ہیں اور ایک ہی دوکان میں روزگار سے وابستہ تھے۔
ادھر ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے بھی ایک اور واقعہ کی خبر موصول ہوئی ہے۔ جہاں بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے مرکزی فنانس سیکریٹری ناصر بلوچ کے گھر پر پاکستانی فورسز نے چھاپہ مار کر ان کے بھتیجے عدنان ولد لیاقت کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران فورسز نے گھر کی مکمل تلاشی لی اور خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات ہر اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جس پہ انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلسل تشویش کا اظہار کرتی رہی ہیں، مگر صورتحال میں بہتری کے بجائے مزید بڑھتا جارہا ہے۔