بیٹی کی آئین و قانون کے تحت احتجاج کے سزا پر بیٹے کو جبری لاپتہ کیا گیا۔ ماہ جبین بلوچ

81

کوئٹہ سے جبری لاپتہ ہونے والے طالب علم کی والدہ کی کوئٹہ میں پریس کانفرنس، بیٹے کی بازیابی کا مطالبہ۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے طالبعلم ایمل ولد اورنگزیب کے لواحقین نے انہیں گھر والوں کے سامنے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔

لواحقین کے مطابق واقعے کے بعد سے ایمل تاحال لاپتہ ہیں۔

لاپتہ طالب علم کے والدہ نے نے آج وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیٹے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا اور ریاستی اداروں کی کاروائی کو ماورائے قانون قرار دیا۔

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا آج میں ایک ماں کے احساس کے ساتھ آپ سب کے سامنے کھڑی ہوں میری گود کا چراغ میرا بیٹا ایمل جو ایک طالبعلم ہے اُسے گزشتہ رات سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح اہلکاروں نے میرے سامنے اغوا کر لیا، نہ کوئی وارنٹ، نہ کوئی قانونی حکم نامہ صرف بندوقیں اور درندگی کا مظاہرہ تھا۔

ماہ جبین بلوچ جو لاپتہ ہونے والے طالب علم ایمل کی والدہ ہے نے بتایا کہ جب ہم نے ریاستی اغواء کاروان سے سوال کیا، مزاحمت کی تو ہمیں دھمکیاں دی گئیں گالیاں سننے کو ملیں اور ہمارے موبائل فون تک چھین لیے گئے تاکہ ہم کسی کو اطلاع نہ دے سکیں۔

ایمل کی والدہ نے مزید کہا کہ ان کی بیٹی، فاطمہ جو ایک باشعور اور نڈر لڑکی ہے ہمیشہ لاپتہ بلوچوں کے لیے آواز بلند کرتی رہی ہے پرامن احتجاجوں ریلیوں، اور جلسوں میں شریک رہی ہے کیا یہی اس کی جُرم کی سزا ہے کہ اُس کے بھائی کو اغوا کر لیا گیا؟ کیا اس ملک میں آئین کے تحت اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ بھی ناقابلِ برداشت بن چکا ہے؟

پریس کانفرنس کے آخر میں انہوں نے ریاستی اداروں اور مقتدر حلقوں سے اپیل کی اگر میرے بیٹے نے کوئی جرم کیا ہے تو اُسے عدالت میں پیش کریں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے میری بیٹی اور باقی بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جبری گمشدگی جیسے مظالم کا خاتمہ کیا جائے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔

ماہ جبین بلوچ نے کہا کہ وہ خاموش نہیں بیٹھیں گی اور یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری رکھیں گی جب تک اُن کا بیٹا بازیاب نہیں کیا جاتا۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے صحافیوں انسانی حقوق کے کارکنوں اور بلوچستان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں ان کا ساتھ دیں۔