آواران، قلات اور سارونہ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

134

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سترہ مئی 2025 کو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے آواران کے علاقے پیراندر، جکرو میں صبح 9 بجے کے قریب گھات لگا کر پاکستانی فوجی اہلکاروں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ تعمیراتی ڈیم کی سیکورٹی کیلئے اپنی پوزیشن پر جا رہے تھے۔ حملے کے نتیجے میں دشمن کا ایک اہلکار موقع پر ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سترہ مئی 2025 کی رات 9:30 بجے کے قریب بی ایل ایف کے سرمچاروں نے سارونہ کے مقام ریکو میں بلوچستان سے معدنیات لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بناکر نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ سترہ مئی 2025 کو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے مرجان میں کوئٹہ سے کراچی جانے والی ہائی وے کو رات ساڑھے 8 بجے سے پوری رات صبح تک تین مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی اسنیپ چیکنگ کی، جبکہ سرمچاروں نے مرجان میں ٹیلی نار ٹاور کو بھی نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ،بلوچ اور پشتون ٹرانسپورٹ برادری بالخصوص مسافروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ناکہ بندی کے دوران سرمچاروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور گاڑیوں میں موجود سرکاری اہلکاروں کی نشاندہی میں اپنا کردار ادا کریں۔

ترجمان نے کہا کہ ایک ذمہ دار قومی تنظیم کے طور پر، ہم سمجھ سکتے ہیں کہ ناکہ بندی کے دوران، ٹرانسپورٹ کمیونٹی، خاص طور پر مسافروں کو تکلیف ہوتی ہے۔ چونکہ ہم حالت جنگ میں ہیں اور ہمارے دشمن آپ کے سفر کو اپنے لیے محفوظ اور فرنٹ لائن سمجھتے ہوئے بھیس بدل کر آپ کی پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہیں، اس لیے دشمن کی نقل و حرکت کو روکنے اور محدود کرنے کے لیے ناکہ بندی وقت اور حالات کے مطابق ہماری جنگی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تمام کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔