ہدہ جیل میں ڈاکٹر ماہ رنگ، بیبو و گلزادی پر تشدد، لواحقین کی تصدیق

92

زیر حراست بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خواتین رہنماؤں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بی وائی سی کی بلوچستان بھر میں احتجاج کی کال

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خواتین رہنماؤں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، گلزادی بلوچ اور بیبو بلوچ پر ہدہ جیل کے اندر تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جہاں گزشتہ روز کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہلکاروں نے جیل کے اندر پولیس کی موجودگی میں ان پر شدید تشدد کیا۔

اس دوران جب وکلاء اور لواحقین ان سے ملاقات کے لیے ہدہ جیل پہنچے تو انتظامیہ نے ابتدائی طور پر ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، بعد ازاں انتظامیہ نے تصدیق کی کہ بیبو بلوچ کو سی ٹی ڈی اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔

اس دوران بیبو بلوچ کئی گھنٹوں تک لاپتہ رہیں، اور بعد میں اطلاع دی گئی کہ انہیں پشین جیل منتقل کیا گیا ہے۔

بیبو بلوچ کے لواحقین کے مطابق بیبو بلوچ کو دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ اس وقت جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں، ان کے بھائی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہدہ جیل جب ملاقات کے لیے گئے تو خاتون پولیس اہلکاروں نے اُن کی کزن اور پھوپھی کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی۔

بیبو بلوچ کے بھائی کے مطابق پشین جیل میں بھی تین گھنٹے انتظار کے بعد ملاقات کی اجازت دی گئی جہاں بیبو بلوچ نے تشدد اور سخت نگرانی میں رکھے جانے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ اور گلزادی بلوچ پر بھی تشدد کیا گیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست تنظیمی رہنماؤں پر دباؤ ڈال کر تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مگر ایسے غیر انسانی اور غیر قانونی اقدامات ہماری جدوجہد کو روک نہیں سکتے۔

بی وائی سی کے مطابق آج جب شدید احتجاج کے بعد ہدہ جیل انتظامیہ کی جانب سے لواحقین کو ملاقات کی اجازت دی گئی تو گلزادی بلوچ کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات تھے، اور انہوں نے بھی ماہ رنگ اور بیبو بلوچ کے ساتھ کیے گئے تشدد کی تصدیق کی۔

انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور سیاسی کارکنوں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے، کیچ بار ایسوسی ایشن نے بطور احتجاج عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا، جبکہ بی وائی سی نے بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔

واضح رہے کہ بیبو بلوچ سمیت دیگر بی وائی سی رہنماؤں کو تھری ایم پی او (3MPO) کے تحت ایک ماہ سے زائد عرصے سے ہدہ جیل میں قید رکھا گیا ہے، اور ان کی ضمانت کی اپیل بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کر دی گئی تھی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ، بیبرگ بلوچ، گلزادی بلوچ اور شاہ جی صبغت اللہ سمیت دیگر رہنماؤ و کارکنان تاحال پولیس حراست میں ہیں۔