بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے کارکن گلزادی بلوچ کو کل رات 8 بجے کے قریب سی ٹی ڈی کے افسران اور پولیس زبردستی لے گئے۔ گھنٹوں تک اس کا ٹھکانہ نامعلوم رہا۔ 12:00 بجے کے قریب ہدہ جیل کوئٹہ لانے سے پہلے سی ٹی ڈی کے مرد اہلکاروں کے ہاتھوں اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں کہاکہ اسے چار گھنٹے سے زیادہ جسمانی طور پر مارا پیٹا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک خاتون کارکن کے ساتھ یہ غیر انسانی سلوک ریاست کی پرامن بلوچ مزاحمت کے خلاف جاری دہشت گردی کی مہم کا حصہ ہے. ہم ریاست کو اپنے کارکن پر ہونے والے تشدد کے لیے پوری طرح ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ یہ فاشسٹ ہتھکنڈے ہماری تحریک کو روک نہیں سکیں گے۔