بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فروری 2025 کو کولواہ سے تعلق رکھنے والے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے سخی احمد ولد خداداد ساکن ہور، گیشکور اور سخی داد ولد عبداللّہ ساکن گراڈی، گیشکور کو بلوچ مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ دونوں سے نہایت باریک بینی سے تفتیش کی گئی، جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ وہ 19 نومبر 2024 کو گیشکور کے علاقے دودر میں تنظیم کے ساتھیوں شہید کیپٹن نیاز قادر عرف گمان جان اور لیفٹیننٹ ظریف بلوچ عرف شئے جان کی شہادت میں براہ راست ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ واضح رہے کہ سخی احمد کو اس سے قبل 7 اکتوبر 2024 کو بھی تحریک مخالف سرگرمیوں اور سماجی برائیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم، اس کے اہل خانہ کی جانب سے اس ضمانت پر رہا کیا گیا کہ وہ آئندہ کسی بھی قسم کی تحریک مخالف سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنے گا۔ اعتماد کے باوجود، وہ نہ صرف دوبارہ تنظیم مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا بلکہ جیند ساجدی کی قیادت میں قائم ڈیتھ اسکواڈ کا سرگرم رکن بھی بن چکا تھا اور تنظیم کے اہم ارکان کی شہادت میں ملوث ڈیتھ اسکواڈ کے ٹیم کی قیادت بھی کر چکا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ سخی داد ولد عبداللّہ 2020 میں تنظیم کا باقاعدہ رکن رہا، تاہم بعد میں سخی احمد نے اسے تحریک سے بدظن کر کے اکرم آوارانی کے ذریعے سرینڈر کروایا۔ حالیہ دنوں میں اسے ڈیتھ اسکواڈ میں باقاعدہ طور پر شامل کیا گیا اور مخبری کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ اس نے سرمچاروں کے راستے بند کرنے سمیت دیگر سماجی برائیوں کا اعتراف کیا، اور تنظیمی ارکان کی شہادت میں جاسوسی کا کردار بھی ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم کے محکمہ عدالت نے دونوں کے خلاف بلوچ دشمنی اور دیگرسنگین جرائم میں ملوث ہونے کے ثبوتوں اور ان کے اعتراف جرم کی بنیاد پر سزا سنائی، اور 10 اپریل کی رات کولواہ کے علاقے رودکان میں تنظیمی فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے دونوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یاد رہے کہ اسی ڈیتھ اسکواڈ سے منسلک رکن عبدالرسول ولد کریم بخش ساجدی کو 11 مارچ 2025 کو سرمچاروں نے کولواہ، ہور کے مقام پر روکنے کی کوشش کی۔ اس نے مزاحمت کی، جس پر سرمچاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسے ہلاک کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کولواہ میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، اور اعلان کرتی ہے کہ تحریک مخالف تمام عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔