بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 9 اپریل کی رات 10 بج کر 40 منٹ پر انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر بی ایل ایف کے قربان یونٹ کے سرمچاروں نے کارروائی کرتے ہوئے پولیس موبائل پر جان لیوا حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر عبدالولی تنولی سمیت تین اہلکار موقع پر ہلاک، جبکہ دو شدید زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے ہلاک ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کا اسلحہ بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔
ترجمان نے کہا کہ کوئٹہ پولیس حالیہ دنوں میں بلوچ خواتین و بچوں کی اغوا نما گرفتاریوں، تشدد، اور نہتے بلوچ فرزندوں کے قتل عام میں ملوث رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف آج میڈیا کے ذریعے اعلان کرتی ہے کہ پولیس میں موجود بلوچ مخالف عناصر کے ساتھ اب قابض پاکستانی فوج جیسا رویہ اختیار کیا جائے گا، اور انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر ان کے خلاف حملوں کا سلسلہ مزید شدت کے ساتھ جاری رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم بلوچ قوم پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم اور قتل عام کا بدلہ آزادی کی صورت میں لیں گے، اور دشمن قوتوں کو ہر محاذ پر بھرپور جواب دیں گے۔ ہمارا نصب العین بلوچ قومی آزادی ہے، اور یہ جنگ بلوچ قوم کی آزادی تک جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف اس حملے کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض فورسز، فوجی تنصیبات اور دشمن آلہ کاروں کو نشانہ بناتے رہے گی۔