تھری ایم پی او کے تحت گرفتار ہونے والے سمی دین بلوچ کو رہا کردیا گیا۔
سمی دین کی بہن مہلب بلوچ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میری بہن، سمی دین، آخر کار رہا ہو گئی
مہلب دین نے کہا کہ میں ایڈووکیٹ جبران ناصر اور تمام انسانی حقوق کے کارکنوں، سول سوسائٹی کے اراکین، اور ہر اس شخص کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں جو ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے، اپنی آواز بلند کی، اور انصاف کے لیے جدوجہد کی۔
سمی دین کے وکیل جبران ناصر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سندھ حکومت نے سمی کا نام MPO سے واپس لے لیا ہے اور انہیں رہا کر دیا گیا ہے اور وہ اس وقت اپنے خاندان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سمی کی رہائی کو یقینی بنانے میں عوام اور میڈیا کا دباؤ اہم تھا۔ تاہم، لالا وہاب، شہداد، رازق اور سلطان (جو نابالغ ہیں) کے سلسلے میں ایم پی او اب بھی نافذ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ BYC کے تمام ممبران کے خلاف MPO مکمل طور پر واپس لیا جائے جن کا پرامن احتجاج کا بنیادی اور جمہوری حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمی کی رہائی ریاست کی طرف سے درست سمت میں پہلا قدم ہے۔ ہم ماہ رنگ اور بلوچستان حکومت کے زیر حراست تمام BYC کارکنوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔