کراچی، کیچ، کوئٹہ: دو نوجوان جبری لاپتہ، چار لاپتہ افراد بازیاب

198

آج صبح 4 بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے درویش بلوچ کو کراچی کے علاقے لیاری کلیری سے حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔

دریں اثناء ضلع کیچ کے علاقے گیبن سے پاکستانی فورسز نے 16 اپریل کو ظہیر بلوچ ولد رمضان بلوچ کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

دوسری جانب چار لاپتہ افراد، بلال بلوچ، اصغر قمبرانی، ضیاءالرحمان قمبرانی اور فضل الرحمان قمبرانی بازیاب ہوگئے۔

خاندانی ذرائع نے بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے انکی واپسی پر شکر ادا کیا ہے، تاہم اسی خاندان سے تعلق رکھنے والے دیگر نوجوان ناصر قمبرانی، جواد قمبرانی شہداد قمبرانی اور جہانزیب قمبرانی تاحال لاپتہ ہیں۔

متاثرہ خاندان نے حکام سے اپیل کی ہے کہ دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

ان کی بازیابی پہ لواحقین کا کہنا ہے کہ یہ دعاؤں اور مسلسل آواز بلند کرنے کا نتیجہ ہے۔ اب دیگر لاپتہ افراد لاپتہ کی بازیابی کے لیے بھی فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیاں ایک سنگین انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکی ہیں، جہاں سینکڑوں خاندان آج بھی اپنے پیاروں کی واپسی کے منتظر ہیں۔

انسانی حقوق کے علمبرداروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات بلوچ نوجوانوں کی آواز کو خاموش کرنے کی کوشش ہیں۔