ہدہ جیل کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت مرکزی رہنما شاہ جی صبغت اللہ، بیبگر بلوچ، گلزادی بلوچ، اور پشین جیل میں قید بیبو بلوچ کی بھوک ہڑتال کو 24 گھنٹے مکمل ہو چکے ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں نے بیبو بلوچ کو ہدہ جیل کوئٹہ سے پشین منتقل کرنے اور جیل کے اندر غیر قانونی طور پر داخل ہو کر ڈاکٹر ماہ رنگ، بیبو بلوچ اور گلزادی بلوچ پر بے رحمانہ تشدد کے خلاف جیل کے اندر بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ بھوک ہڑتال کے باعث ہمارے رہنماؤں کی طبیعت بگڑتی جا رہی ہے۔ اگر اس دوران ہمارے کسی بھی ساتھی کو کچھ ہوا تو اس کی براہِ راست ذمہ داری ریاستِ پاکستان، نام نہاد صوبائی حکومت، کور کمانڈر کوئٹہ، ڈی سی کوئٹہ، کمشنر کوئٹہ اور آئی جی پولیس کوئٹہ پر عائد ہوگی۔
بی وائی سی کے مطابق آج پشین جیل میں ہماری ساتھیوں نے بیبو بلوچ سے ملاقات کی ہے۔ بیبو بلوچ پر بدترین تشدد کے بعد اس کی طبیعت شدید ناساز ہے۔ اور اس ہمیں اس کی صحت کے متعلق شدید خدشات لاحق ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم بلوچ قوم کی تمام سیاسی و سماجی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس بلوچ نسل کشی اور بلوچ دشمنی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئیں۔ جبکہ ہم ریاست پر واضح کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت اس بربریت کے خلاف خاموش نہیں ہونگے اور ہمارا آئندہ سیاسی لائحہ مزید سخت ہوگا۔