پنجگور، مند اور گومازی میں قابض پاکستانی فورسز و پولیس پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

196

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے پنجگور اور گومازی میں قابض پاکستانی فورسز کو دو مختلف حملوں میں نشانہ بناکر جانی و مالی نقصان پہنچایا جبکہ مند میں پولیس تھانے پر حملہ کرکے تھانہ کا تمام اسلحہ ضبط کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ آج مورخہ 21 فروری 2025 کو دوپہر بارہ بجے بی ایل ایف کی انٹیلیجنس ٹیم نے اطلاع دی کہ فوجی حکام کی جانب سے پنجگور کے مرکزی کیمپ، چتکان میں ایک اہم میٹنگ جاری ہے۔ سرمچاروں نے انٹیلیجنس ٹیم کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے فورسز کے مرکزی کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے کے وقت اعلیٰ فوجی افسران میٹنگ میں موجود تھے جو صبح آٹھ بجے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کیمپ پہنچے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جتکان میں فورسز کے مرکزی کیمپ کو حملے میں نشانہ بناکر فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ حملے کے بعد قابض فورسز نے علاقے میں سخت ناکہ بندی اور چیکنگ کا آغاز کیا تاہم بلوچ سرمچار حملے کے بعد باحفاظت اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور کاروائی میں 19 اپریل 2025 کی رات 8:30 بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقہ مند کے گریڈ بازار میں واقع پولیس تھانے پر حملہ کیا، سرمچاروں پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا اور تھانے میں موجود اسلحہ و دیگر سامان ضبط کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔ تاہم بلوچیت اور انسانیت کے ناطے سرمچاروں نے  پولیس اہلکاروں کو کوئی جانی نقصان نہیں پہنچایا۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے 19 اپریل کی رات 9:00 بجے کے قریب تمپ کے علاقہ گومازی میں کیپٹن جہانگیر کے گھر پر قائم فورسز کی چوکی پر گرنیڈ لانچر کے متعدد گولے داغے جو نشانے پر لگے، حملے کے نتیجے میں قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچستان کی مکمل آزادی تک قابض پاکستانی فورسز کو نشانہ بناتی رہیگی۔