بلوچستان کے علاقے وڈھ سے تعلق رکھنے والے نوجوان فہد مینگل کے اغوا کے خلاف مقامی افراد نے احتجاج کرتے ہوئے کلی براہمزئی کے مقام پر کراچی کوئٹہ شاہراہ کو بلاک کر دیا۔
احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی، جنہوں نے دھرنا دے کر مطالبہ کیا کہ فہد مینگل کو فی الفور بازیاب کرایا جائے۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے ہیں جن پر فہد مینگل کی بازیابی کے حق میں نعرے درج تھے۔ دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ جب تک نوجوان کو بازیاب نہیں کیا جاتا، احتجاج جاری رہے گا اور شاہراہ کو کھولنے کی کوئی یقین دہانی قابلِ قبول نہیں۔
فہد مینگل کے خاندان کے مطابق، نوجوان پانچ روز قبل اپنے دوستوں کے ہمراہ کہیں جا رہا تھا کہ اس دوران نامعلوم افراد نے اسے زبردستی اغوا کر لیا۔ واقعے کی اطلاع فوری طور پر مقامی انتظامیہ کو دی گئی، تاہم تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
تاحال ضلعی انتظامیہ یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے واقعے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا۔