نوشکی سانحہ: حکومتی غفلت اور بدترین حکمرانی کا شاخسانہ ہے – نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی

16

نوشکی میں حالیہ دلخراش سانحہ، جہاں درجنوں افراد خوفناک آگ کی لپیٹ میں آکر جھلس گئے، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس افسوسناک واقعے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ موجودہ حکمران بلوچستان جیسے معدنی وسائل سے مالامال خطے کو بنیادی انسانی سہولیات سے محروم رکھ کر بدترین حکمرانی کی مثال قائم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس واقعے میں بنیادی انفراسٹرکچر، ریسکیو مشینری، اور ایمرجنسی سہولیات کی عدم دستیابی نے درجنوں قیمتی جانوں کو شدید خطرے سے دوچار کر دیا۔ نوشکی جیسے علاقے، جو ریکوڈک اور سیندک جیسے بڑے منصوبوں کے قریب واقع ہیں، ان کے شہری آج بھی علاج، تعلیم اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جو کہ ریاستی نااہلی اور استحصالی نظام کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مزید کہاکہ بلوچ وسائل سے حاصل ہونے والے ریونیو کو عوامی بہبود کی بجائے کرپٹ بیوروکریسی، وزراء اور اعلیٰ حکام کی عیاشیوں پر صرف کیا جا رہا ہے۔ عوام ٹیکس دیتے ہیں، لیکن بدلے میں انہیں محرومی، کسمپرسی اور جبر کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ صحت، تعلیم اور روزگار جیسے شعبے مکمل تباہی کا شکار ہیں، جبکہ مال داری، زراعت اور ماہی گیری جیسے روایتی ذرائع معاش اب ریاستی عدم توجہی کے باعث تباہ ہو چکے ہیں۔ اس غیر منصفانہ نظام نے بلوچ عوام کو اسمگلنگ جیسے غیر قانونی ذرائع کی طرف دھکیل دیا ہے، جن سے حاصل آمدن کا بڑا حصہ ریاستی اہلکار چیک پوسٹوں پر لوٹ لیتے ہیں۔

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اس سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، اور ملوث ذمہ داران کے خلاف سنجیدہ قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

بیان میں کہاکہ یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے پہلے بھی حب، لسبیلہ، قلات اور دیگر علاقوں میں اس نوعیت کے افسوسناک سانحات پیش آ چکے ہیں۔ ان کے تدارک کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔