لکپاس: بی این پی کے دھرنے میں شامل رہنما کے بیٹے کی لاش برآمد

545

خضدار سے ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے جسے تشدد کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

بلوچستان کے ضلع خضدار سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نال کے علاقے سے انتظامیہ کو ایک نوجوان کی تشدد زدہ لاش ملی ہے، جسے تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں لاش کی شناخت فاروق احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

بی این پی مینگل کے مطابق آج خضدار میں قتل کے بعد پھینکی گئی مسخ لاش بی این پی خضدار کے نائب صدر نور احمد مینگل کے جواں سال بیٹے کی ہے جسے 14 اپریل کو لاپتہ کیا گیا تھا اور آج تشدد زدہ لاش پھینکی گئی ہے۔

بی این پی مینگل کا کہنا ہے کہ فاروق احمد کے والد نور احمد مینگل پارٹی کے ضلعی نائب صدر ہیں اور گذشتہ کئی روز سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف لکپاس کے قریب دھرنے میں شریک تھے۔

بی این پی نے پارٹی رہنما کے بیٹے کے قتل کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ آج ہی بلوچستان کے ضلع پسنی سے ایک سترہ سالہ جبری لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کی شناخت پسنی کے رہائشی نظام ولد محمود کے نام سے ہوئی ہے جبکہ ایک اور لاش ضلع کیچ کی تحصیل بلیدہ سے برآمد ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق پسنی کے رہائشی نظام ولد محمود کو رواں مہینے 12 اپریل کو ببر شور سے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جس کے بعد سے وہ منظر عام پر نہیں آسکے تھے۔

نظام ولد محمود کی جبری گمشدگی کی تصدیق اس وقت بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کی تھی جبکہ تنظیم نے ان کی بازیابی کا بھی مطالبہ کیا تھا تاہم آج چار روز بعد ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

مزید برآں بلوچستان میں لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا ہے جبکہ اس موقع پر بلوچستان کے مختلف اضلاع سے متعدد لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت کے حوالے سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آ سکا ہے۔

دریں اثنا گذشتہ روز حب چوکی سے دو افراد کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں جن کی شناخت سے متعلق معلومات موصول نہیں ہو سکیں۔