عوامی احتجاج نے ثابت کر دیا کہ جبر کے ذریعے عوامی تحریک کو روکنا ناممکن ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کی کال پر، تنظیم کی مرکزی قیادت کی گرفتاری اور ریاستِ پاکستان کے جبر و بربریت کے خلاف، عید کے روز بلوچستان بھر سے لاکھوں افراد نے سڑکوں پر نکل کر ریاستی جبر اور بربریت پر قائم نظام کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ عید کے پہلے اور دوسرے روز نوشکی، خاران، واشک، دالبندین، چارسر، یک مچ، ماشکیل، زاہدان، نوکنڈی، چاغی، امین آباد، تافتان، پنجگور، تربت، تمپ، مند، پانوان، بلیدہ، بل نگور، حب، ملیر، آوران، جھاؤ، خضدار، سوراب، قلات، مستونگ، ڈھاڈر اور کوہلو میں عوامی احتجاج ریکارڈ کیے گئے، جن میں مجموعی طور پر لاکھوں افراد نے شرکت کر کے ریاستی جبر کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا۔