بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 5 اگست 2024 کو دشمن کے ایجنٹوں نے سرمچار صابر بلوچ عرف شاہمین کو شہید کر دیا۔ بعض اہم وجوہات کی بنا پر تنظیم نے ان کی شہادت کی خبر کو التواء رکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شہید صابر بلوچ ولد داد شاہ، سکنہ گورستانی تیرتیج آواران، نے 2014 میں قومی آزادی کی جدوجہد کے لیے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم کا انتخاب کیا۔ جدوجہد کے دوران پاکستانی فورسز نے ان کے خاندان کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنایا، مگر وہ اور ان کا خاندان تمام تر ریاستی جبر و ستم اور مشکلات کے باوجود تحریکِ آزادی کے ساتھ ثابت قدمی سے جُڑے رہے۔
ترجمان نے کہا کہ 2016 میں، شہید کے بھائی محمد عظیم کو پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کرنے کے بعد حب میں ان کی مسخ شدہ لاش پھینک دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2023 میں، پاکستانی فورسز نے آواران کے پہاڑی علاقوں میں ایک فوجی آپریشن کیا، جس کے دوران فوج نے پانی کے چشموں میں زہریلا کیمیکل ملا دیا۔ اس زہریلے پانی کے پینے کے باعث شہید کا والد داد شاہ، جو کہ ایک چرواہا تھا، شہید ہو گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام مظالم کے باوجود، شہید صابر بلوچ کا خاندان بلوچ قومی تحریکِ آزادی کی کامیابی کے لیے آج بھی پہلے سے بڑھ کر پُرجوش ہے۔ ان کی تحریک کے ساتھ وفاداری اور استقامت میں کوئی کمی نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ، شہید صابر بلوچ اور ان کے خاندان کی عظیم قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے، اور اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچ وطن کے لیے جان قربان کرنے والے ہیروز کے مشن کو ہر صورت پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔