زیارت: سی ٹی ڈی کا مقابلے میں 7 افراد کو مارنے کا دعویٰ

1

بلوچستان کے ضلع زیارت کے علاقے چوتیر میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور دیگر فورسز کا مشترکہ کارروائی کے دوران مسلح افراد کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں سات افراد کو مارنے کا دعوی

سی ٹی ڈی کے مطابق مقابلے میں مارے گئے افراد کا تعلق بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے ہیں۔

سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی تھی، فائرنگ کے تبادلے کے بعد جائے وقوعہ سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا گیا۔

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے مختلف نوعیت کی وارداتوں میں ملوث تھے اور ان کی سرگرمیوں سے امن و امان کی صورتحال کو شدید خطرات لاحق تھے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو بھی بلوچستان کے ضلع دُکی میں ایک کارروائی کے دوران سی ٹی ڈی نے پانچ افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم بعدازاں ان افراد کی شناخت جبری لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی تھی، جن میں اعجاز اور زید ولد عابد خان شامل تھے۔

اعجاز اور زید کو 12 اپریل 2025 کو پاکستانی فورسز نے سریاب کوئٹہ سے حراست میں لیا تھا اور پھر وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔ اسی طرح محمد دین مری کو بھی تقریباً چار ماہ قبل گرفتار کر کے لاپتہ کیا گیا تھا۔

دریں اثناء کوئٹہ کے علاقے درخشاں میں بھی سی ٹی ڈی نے حالیہ دنوں میں ایک مبینہ مقابلے کے دوران دو افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

انسانی حقوق کے حلقوں نے سی ٹی ڈی کے دعوؤں پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ سی ٹی ڈی ماضی کی طرح اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کر رہی ہے۔