روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ دینے والوں نے ہمیں کفن، قبر اور گولی دی۔ سردار اختر مینگل

311

لکپاس میں جاری احتجاجی دھرنے کا آج چودھواں دن مکمل ہوا، جہاں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی سیاسی قیادت پر کڑی تنقید کی اور بلوچ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دہرایا۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ کچھ کتے ادھر ادھر سے بھونک رہے ہیں، مگر ہم اپنی سرزمین کے لیے یہاں بیٹھے ہیں۔ تمہارا بھٹو اقتدار کے لیے گرفتار ہوا اور جان دی، ہم دھرتی کے لیے قید و شہید ہوئے۔ تم لوگ قید میں چوری اور قومی خزانے کو لوٹنے کے باعث گئے، جبکہ ہم اصولوں کے لیے قربانی دے رہے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ دینے والوں نے ہمیں کفن، قبر اور گولی دی، اور ہمارے گدان جلا دیے۔”

سردار اختر مینگل نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتیں اظہارِ ہمدردی کے لیے یہاں آئیں، لیکن پی پی اور ن لیگ نہیں آئیں، کیونکہ انہیں اقتدار زیادہ عزیز ہے۔”

انہوں نے کہا ہم کوئٹہ لوٹ مار کے لیے نہیں جانا چاہتے، بلکہ ناجائز قید میں رکھی گئی ہماری خواتین کی باعزت رہائی کے لیے جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صادق عمرانی اور علی مدد جتک کو چیلنج دیتا ہوں کہ ہمارے جانے کے بعد اپنے لیڈروں کو لا کر یہاں دھرنا دے کر دکھائیں۔ ہم چودہ دنوں سے اس ویران مقام پر بیٹھے ہیں۔

سردار اختر مینگل نے سابق صدر آصف علی زرداری پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا زرداری کو سندھ کے سودے کے بدلے لغاری بخار چڑھ گیا ہے، وہ اس لیے ہسپتال میں چھپ کر بیٹھا ہے تاکہ عوام کے غصے سے بچ سکے۔”

انہوں نے کہا تم ہمارے مردوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے، ہماری خواتین کا تو سوچنا بھی چھوڑ دو۔ بلوچ خواتین باشعور اور وطن دوست ہیں۔”

اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا میرے لیے صرف زندگی کی دعا نہ کریں، بلکہ یہ دعا کریں کہ اللہ ہمیں عزت والی موت عطا کرے۔