جنگ آزادی جاری رکھ کر ہم اپنے وطن کو بچا سکتے ہیں – ایس آر اے کمانڈر کا سائیں جی ایم سید کے برسی پر پیغام

61

سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے چیف کمانڈر سید اصغر شاہ نے آج رہبرِ سندھ سائیں جی۔ایم سید کی برسی کے موقع پر اپنا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ “سندھ کے معروضی حالات، تاریخی سچائیاں اور خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال نے سائیں جی۔ایم سید کے لازوال فکر کو سچ ثابت کیا ہے کہ پاکستانی ریاست اپنے منطقی انجام، ٹوٹنے کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔”

ایس آر اے چیف نے مزید کہا کہ “جو سندھ وطن صدیوں کے فطری اور تاریخی پراسیس کے بعد وجود میں آیا ہو اور جس وطن کے پاس اپنی شاندار جغرافیہ، تاریخ، تہذیب، تمدن، زبان، سمندر، دريا اور سیاسی و اقتصادی مفادات کی ہم آہنگی ہو، اس وطن کو کوئی بھی پاکستان جیسی غیر فطری اور جعلی ریاست ہرگز بھی ختم نہیں کر سکتی”۔

سید اصغر شاہ نے مزید کہا کہ پاکستانی پنجابی ریاست اپنی بقاء اور مظلوم اقوام پے اپنے قبضے و استحصال کو برقرار رکھنے کے لئے ہر روز نئے فیصلے اور اقدام اٹھا رہی ہے۔ ایس آئی ایف سی (اسپيشل انویسٹمینٹ فیسیلیٹیشن کونسل) جیسے اقوام کے قاتل اور منافع بخش ادارے بنا کر سندھ کی زمین، درياں اور وسائل سمیت دوسری مظلوم اقوام کے وسائل پر ہاتھ صاف کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر اس سائوتھ ایشیا کے خطے میں مذہبی جنونيت، توسيع پسندی اور فتنے فساد کو بڑھانے کے لئے اپنے SSG کمانڈوز ھندستان کی کشمیر گھاٹی کے پہلگام علاقہ میں بھیج کر بیگناہ انسانوں کا خون بہا رہی ہے۔ کچھ روز پہلے اسلام آباد میں دو روزہ منرلس سمٹ بلاکر محکوم اقوام کے قدرتی اور معدنی وسائل کو تین وال کرنے کے لیے ساری دنیا کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سامنے واک لگا رہی ہے۔

سيد اصغر شاہ نے مزید کہا کہ میرے سندھ باسيو ياد رکھیں کہ سندھ اور پاکستان ایک دوسرے کے متضاد ہیں۔ اگر پاکستان رہا تو سندھ فنا ہو جائے گی۔ اس لئے سندھ کی بقا کے لیے پاکستان کا فنا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت ممکن ہو سکے گا جب ہم بحیثیت باشعور قوم کے اپنی پوری سچائی، ایمانداری اور استقامت سے سید کے فکر کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہو جائیں اور تسلسل کے ساتھ بہادری اور سرفروشی سے اپنی جنگِ آزادی کو جاری رکھیں۔ تب ہی اپنے وطن کو بچا سکتے ہیں اور اپنی آزادی کی حاصلات کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آخر میں رہبرِ سندھ سائیں جی ایم سید کی برسی کے موقعے پے اس کی شخصیت، فکر اور جدوجہد سے تجدیدِ عہدِ وفا دہراتے ہوئے اس کو قومی انقلابی سلام پيش کرتا ہوں اور سندھ کے نوجوانوں اور ایس آر اے کے ساتھیوں کو اپنی جدوجہد اور بھی تیز کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔