جرمنی: کرد کمیونٹی کے احتجاج میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی شرکت ، اظہار یکجہتی

225

جرمنی میں کرد کمیونٹی کی طرف سے عبداللہ اوجلان سمیت دیگر کرد کارکنوں کی آزادی کے لئے منعقدہ احتجاج میں بلوچ کارکنوں نے شرکت کرتے ہوئے اظہار یکجہتی کیا ۔

اس موقع ہر احتجاج سے فتح بلوچ ، ھدا خیر الٰہی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مظلوم اقوام کی مشترکہ جدوجہد ظالم اور قبضہ گیر کے لئے تکلیف دہ ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کئی دہائیوں سے بلوچستان کے عوام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں۔ ہزاروں نوجوانوں، طلباء اور کارکنوں کو پاکستانی فورسز اپنے ساتھ لے گئے اور سالوں سے جبری لاپتہ ہیں ۔ جبکہ کئے تشدد زدہ لاشوں کی صورت میں پائے گئے ۔اسے “مارو اور پھینک دو” پالیسی کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ آج بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ جیسے لوگ پرامن احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں، انصاف اور لاپتہ افراد کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن حکومت ان کی آواز سننے کے بجائے انہیں گرفتار کرتی ہے، دھمکیاں دیتی ہے اور خاموش کرانے کی کوشش کرتی ہے۔ جب انصاف مانگنا جرم بن جاتا ہے، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ انصاف کا نظام ٹوٹ چکا ہے۔

ہمیں پوچھنا چاہیے: یہ کب تک چلے گا؟ دنیا کب تک خاموش رہے گی؟

انہوں نے کہاکہ ہم بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کے گروپوں، اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں وہ بلوچستان میں پاکستان کے جنگی جرائم پر لب کشائی کریں-