بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے تمپ میں ڈیٹھ اسکواڈ سرغنہ نسیم کوہی اور شاپک میں قابض پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی چوکی کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے کیچ کے علاقے گومازی تمپ میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر قومی مجرم اور ڈیٹھ اسکواڈ کے اہم رکن نسیم کوہی ولد گہرام کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا اور اس کا اسلحہ و دیگر سامان قبضے میں لے لیا۔
ترجمان نے کہا کہ نسیم کوہی 13 مارچ 2018 کو بی ایل ایف کے شہید ساتھی سرمچار کیپٹن جہانگیر عرف جبار ولد حاجی اکبر کے اغوا اور شہادت میں براہ راست ملوث تھا۔ دوران اغوا شہید کیپٹن جہانگیر پر وحشیانہ تشدد کیا گیا اور ان کی مسخ شدہ لاش پھینک دی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فورسز نے نہ صرف نیسم کوہی کو سرمچاروں کے خلاف استعمال کیا بلکہ ملٹری انٹیلیجنس نے انہیں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی، ماورائے عدالت قتل اور گھروں پر چھاپے جیسے سنگین جرائم کی زمہ داریاں تقویض کی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر بلوچ سرمچاروں کے خلاف کئی فوجی آپریشنز میں بھی شریک رہا ہے۔ ایم آئی نے اسے گومازی میں ڈیتھ اسکواڈ کا سربراہ مقرر کیا اور بہت سے لوگ اس کی سربراہی میں بلوچ مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نسیم کوہی کو بلوچ سرمچار کیپٹن جہانگیر کی شہادت سمیت نہتے بلوچ نوجوانوں کی شہادت، بلوچ عوام پر ظلم و جبر، سماجی برائیوں میں ملوث ہونے اور دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر جاسوسی جیسے سنگین جرائم پر تنظیم کے محکمہ انصاف نے قومی مجرم قرار دیا ہے۔ اسی بنیاد پر وہ ایک عرصے سے بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کی ہٹ لسٹ پر تھا جسے سرمچاروں نے 17 اپریل 2025 کو انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں ہلاک کرکے منطقی انجام تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے کاروائی میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 17 اپریل رات 11:30 بجے کیچ کے علاقے شاپک میں بارگ کوہ کے مقام پر قائم قابض پاکستانی چوکی کو گرنیڈ لانچر سے نشانہ بنایا جو صحیح نشانے پر لگے جس کے نتیجے میں قابض پاکستانی فورسز کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ بی ایل ایف ان دونوں حملوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور تمام ریاستی آلہ کاروں کو انتباہ کرتی ہے کہ ریاستی ایماء پر بلوچ قوم کے خلاف جرم کے مرتکب ہر فرد و گروہ کو عبرتناک سزا دی جائیگی جس کے وہ مستحق ہے۔اور اس عزم کو دہراتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک قابض فورسز اور ان کے آلہ کاروں کو نشانہ بناتی رہیگی۔