تربت: کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر تیل بردار اور مسافر گاڑیوں کی بلاوجہ روک تھام، عوام سراپا احتجاج

148

ضلع کیچ کے علاقے تلار میں کوسٹ گارڈ کی جانب سے تیل بردار اور مسافر گاڑیوں کو روکنے کے باعث کیچ سے گوادر، اورماڑہ اور کراچی جانے والے ہزاروں مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ متعدد گاڑیاں گزشتہ کئی دنوں سے تلار پل پر کھڑی ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف عام عوام کو تکلیف کا سامنا ہے بلکہ پل کی ساخت کو بھی شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق کوسٹ گارڈ نے تلار میں ایک غیر قانونی چیک پوسٹ قائم کر رکھی ہے جو دراصل گوادر کی بجائے ضلع کیچ کی حدود میں واقع ہے۔ اس غیر قانونی کارروائی کی نشاندہی سابق رکن بلوچستان اسمبلی لالا رشید دشتی نے بھی اپنے ایک بیان میں کی تھی لیکن اس کے باوجود متعلقہ اداروں یا حکومت کی جانب سے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

تلار پل پر اس وقت سیکڑوں لوڈ گاڑیاں کھڑی ہیں جن میں زیادہ تر تیل بردار زمیاد اور ٹرک شامل ہیں۔ بھاری وزن اور مسلسل دباؤ کے باعث پل کی بنیادوں پر بوجھ بڑھتا جا رہا ہے جس سے کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔ تاہم متعلقہ حکام اس خطرے کو نظرانداز کر رہے ہیں اور مسلسل گاڑیوں کو پل پر روک رہی ہیں۔

گوادر، پسنی، اورماڑہ، بیلہ اور کراچی کی جانب جانے والے مسافر اکثر کئی کئی گھنٹے تلار میں بلاوجہ کھڑے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ کوسٹ گارڈ کی جانب سے کوئی واضح پالیسی یا طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے عام لوگ خصوصاً بزرگ، خواتین اور بچے شدید اذیت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

اس معاملے پر سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور عام شہریوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تلار میں قائم کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے یا متعلقہ حدود میں منتقل کیا جائے۔

مسافر گاڑیوں کی بلاوجہ روکاوٹ کا سلسلہ بند کیا جائے۔

تلار پل کی تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ گاڑیوں کو. بلاوجہ روک کر مسافروں کو ازیت دینے کی اس صورت حال پر اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جائے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہو۔

کیچ کے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیر قانونی عمل کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ مسافروں کی زندگی آسان بنائی جا سکے اور علاقائی انفراسٹرکچر کو تباہی سے بچایا جا سکے۔