تربت: بی وائی سی کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی

110

بلوچ یکجہتی کمیٹی کیچ کے زیراہتمام ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی، بیبگر بلوچ و دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کال کے مطابق عیدالفطر کے دوسرے روز تربت میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے شہید فدا چوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف گلیوں سے ہوکر دوبارہ شہید فدا چوک پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔

ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں بینر و پلے کارڈز اٹھائے رکھے تھے جن پر بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور گرفتار رہنماؤں ڈاکٹر مارہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی، بیبو بلوچ و دیگر کی گرفتاری کے خلاف نعرے درج تھے۔

ریلی کا آغاز شہید فدا چوک سے کیا گیا جہاں شرکا نے مختلف شاہراہوں کا گشت کرتے ہوئے ڈاکٹر مارہ رنگ بلوچ ودیگر کی بازیابی کا مطالبہ کیا اور بلوچستان میں جاری بلوچ کش پالیسیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا-

ریلی کے اختتام پر احتجاج نے ایک جلسے کی شکل اختیار کی جہاں بی وائی سی کے رہنماؤں سمیت عصا ظفر، بلوچستان سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست،آل پارٹیز کیچ کے کنوینر نواب شمبیزئی،منظور بلوچ ودیگر مقررین نے خطاب کیا-

مقررین نے کہاکہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی جدوجہد ایک پرامن، آئینی و جمہوری جدوجہد ہے،اسے اور تنظیم کے دیگر رہنماؤں کو غیر آئینی طور پر گرفتار کرکے ان کے ساتھ جیل میں بھی انسانوں جیسا سلوک نہیں کیا جارہا ہے، کیا آئین صرف ایک صوبے کے لیے ہے باقیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرکے ان کو مختلف حربوں سے اذیتوں کا سامنا کرایا جارہا ہے۔

مقررین نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل کو لوٹا جارہاہے، یہاں آپریشنوں کے ذریعے نسل کشی کی پالیسیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں،حق روزگار پر ڈاکہ ہے،اب جینے کے لیے بھی زندگی کو تنگ کردیا گیاہے، بلوچ رہنماؤں کو آئینی جدوجہد سے بھی دستبردار کرانے کی کوشش کی جارہی ہے،سرفراز بگٹی ودیگر پارلیمانی ممبران مہرے کے طورپر استعمال ہوکر بلوچ کش پالیسیوں کا حصہ ہیں۔

مقررین نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ، شاہ جی صبغت اللہ، لالا عبدالوہاب بلوچ، بیبگر بلوچ، ڈاکٹر حمل بلوچ سمیت بی وائی سی کے دیگر ممبران کو رہا کرکے ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کا سلسلہ بند کیا جائے۔

ریلی میں مرد و خواتین سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔