بلوچستان کے ضلع کیچ اور ڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فورسز نے 9 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے تربت آپسر سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ سیفا ولد مولا بخش کو گزشتہ رات جبری گمشدگی کے شکار بناکر لاپتہ کردیا گیا۔
واقعہ 20 اپریل 2025 کو رات 9 بجے پیش آیا۔ اہل علاقہ اور عینی شاہدین کے مطابق سیفا کو ان کے گھر کے قریب سے جبراً گاڑی میں ڈال نامعلوم مقام لے گئے ہیں۔
مذکورہ شخص پیشے کے لحاظ سے ڈرائیور ہیں۔ ان کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں ملٹری انٹیلیجنس کے اہلکاروں نے اغواء کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سے سیفا کی کوئی خبر نہیں کہاں اور کس حال میں ہیں۔
اہل خانہ نے سیفا کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے، یوں لاپتہ کرنا نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ڈیرہ بگٹی سے آمد اطلاع کے مطابق سی ٹی ڈی نے گندم اور چنا کے کاروبار کرنے والے کئی تاجروں کو گرفتار کر لیا ۔
مقامی افراد کے مطابق ان سے بھاری رقم بطور تاوان مانگی۔ جو لوگ یہ رقم ادا کرنے کے قابل تھے، انہیں رہا کر دیا گیا، لیکن جو غریب اس رقم کا انتظام نہ کر سکے، وہ جبری گمشدگی کا شکار ہو گئے۔
جن کی شناخت گل محمد ولد جمعہ بگٹی، گوڑو ولد بخت علی بگٹی، مرید ولد خدا بخش بگٹی، علی خان ولد عمر بخش بگٹی، گولا ولد لالہان بگٹی، مہندرا بگٹی (مقامی ہندو تاجر)، بھلا بگٹی اور جاوید ولد عرض محمد بگٹی کے ناموں سے ہوئے ۔