بلوچ لبریشن آرمی نے اپنے آفیشل چینل ہکل پر ایک نئی ویڈیو سیریز جاری کی ہے جس میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز پر کیے گئے حملوں کو دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو کے آغاز میں قلات کے علاقے ہربوئی میں ایک بم حملہ دکھایا گیا ہے جہاں بلوچ سرمچاروں نے پاکستانی فورسز پر حملہ کرکے اہلکاروں کو ہلاک کیا اور ان کی گاڑی کو تباہ کردیا تھا۔
ویڈیو کے دیگر مناظر میں تمپ اور جیونی کے علاقوں میں فورسز کے قافلوں میں شامل گاڑیوں پر آئی ای ڈی حملے دکھائے گئے ہیں جن میں متعدد گاڑیاں نشانہ بنتی ہیں اور فورسز کے اہلکار ہلاک و زخمی ہوتے نظر آتے ہیں۔
بی ایل اے کی جاری کردہ ویڈیو میں پنجگور میں پاکستانی فوج کئے لیے رسد پہنچانی والی ٹرکوں پر حملہ، ڈیتھ اسکواڈ پر حملہ، اور بلیدہ میں بم ڈسپوزل اسکواڈ پر کیے گئے بم حملے بھی شامل ہیں۔
مزید برآں، میر آباد اور ھیر آباد میں پاکستانی فورسز کے کیمپوں پر گرنیڈ لانچر سے کیے گئے حملوں کی فوٹیج بھی دکھائی گئی ہے۔
مستونگ میں پولیس اہلکاروں کے چیک پوسٹ پر حملے، انہیں یرغمال بنانے اور بعد ازاں ان کا سرکاری اسلحہ لے جانے کا منظر بھی ویڈیو میں شامل ہے، جبکہ اہلکاروں کو بعد میں رہا کردیا جاتا ہے۔
ویڈیو کے آخر میں بلوچ سرمچاروں کو تربت میں فرنٹیئر کور ورکس (ایف ڈبلیو او) کے سائٹ کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں کمپنی کی مشینری تباہ کیا جاتا ہے۔
بی ایل اے نے ان تمام حملوں کی ذمہ داری اپنے جاری کردہ بیانات میں قبول کی ہے۔