گزشتہ دنوں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں قتل ہونے والے 13 سالہ محراب ولد رحمدل اور 17 سالہ خان محمد ولد ہیبتان کے لواحقین نے جاری بیان میں کہاہے کہ
پاکستانی فورسز کے گشتی قافلے نے 4 اپریل 2025 کو کوچہ ترا جبرین بلیدہ میں فائرنگ کر کے دونوں معصوم بچوں کو اس وقت قتل کر دیا جب وہ علاقہ میں موسمی پرندوں کی آمد شکار کھیل رہے تھے ۔
انھوں نے کہاہے کہ پانچ دن گزارنے کے باوجود مقتولین کی نعشوں کو ورثاء کے حوالے کرنے سے فورسز انکاری ہیں، مزکورہ جانبحق افراد کی لاشوں کو آج تک تربت سول ہسپتال کے سرد خانہ بھی منتقل نہیں کیا گیا ہے، لاشیں خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔
علاقے کے سیاسی سماجی سرگرم کارکن وسیم سفر نے جاری بیان میں کہاہے کہ حواس باختہ فورسز بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر معصوم بچوں کو مار کر قتل کر دیا ہے اور اب اپنی بدنامی چھپانے کیلئے مقتولین کی لاشوں کو چھپاکے رکھا ہے انھیں لواحقین کے حوالے نہیں کر رہے ہیں تاکہ میڈیا سے اس واقع کو چھپایا جاسکے ۔
انھوں نے کہاہے کہ آئی ایس پی آر نے دونوں بچوں کو بلیدہ میں مارنے کا دعوی بھی کرکے انہیں عسکریت پسند تنظیم کے لوگ ظاہر کئے تھے ، لیکن یہ عام نہتے کمسن بچے ہیں
جو شکار کھیلنے کے غرض سےگندم کے باغات میں موسی پرندوں کی شکار کر رہے تھے۔
انھوں نے کہاہے کہ اگر ان مقتولین کی لاشوں کو ورثاء کے حوالے نہیں کیا گیا تو لواحقین سول سوسائٹی سیاسی سماجی تنظیم پارٹیوں کے ساتھ مل کر احتجاجی مظاہرہ کرنے ہر مجبور ہونگے۔