بلوچ یکجہتی کمیٹی کا پی این پی سے علیحدگی کے خبر سے اظہارِ لاتعلقی

131

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بی وائی سی سے منسوب بی این پی سے علیحدگی کی روزنامہ “انتخاب” کی خبر کی سخت سرزنش کی ہے۔

بی وائی سی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اُس بیان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے جو آج 21 اپریل انتخاب حب اخبار میں شائع ہوا۔ اس قسم کی من گھڑت خبریں نہ صرف عوام کو گمراہ کرتی ہیں بلکہ ایک ذمہ دار ادارے کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھاتی ہیں۔

روزنامہ انتخاب میں بی وائی سی کے ترجمان سے منسوب ” بی این پی سے علیحدگی کا اعلان ” کے عنوان سے چھپی ایک کالمی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی وائی سی نے باقاعدہ طور پر بی این پی سے اپنی راہیں جدا کرنے اک اعلان کردیا ہے۔

بی وائی سی سے منسوب خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تنظیم کے مطابق حالیہ دنوں میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اپنی سیاسی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لئے بعض اقدامات کئے۔ جن سے بی وائی سی کے بنیادی بیانیے کو پس پشت ڈالا گیا ۔

روز نامہ انتخاب میں بی وائی سی سے منسوب خبر میں کہا گیا کہ سردار اختر مینگل نے حتیٰ المقدور کوشش کی کہ خود کو ایک مرکزی سیاسی رہنما کے طور پر پیش کریں اور اس کوشش میں بی وائی سی کے نظیریاتی موقف اور عوامی مطالبات کو نظر انداز کیا گیا۔

بی وائی سی ترجمان سے منسوب بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم سردار اختر مینگل کی ذاتی سیاسی کامیابی کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن ہماری تنظیم کا مقصد کسی ایک فرد کی سیاست نہیں بلکہ بلوچ عوام اجتماعی حقوق اور مسائل کو اجاگر کرنا ہے ، اسی تناظر میں بی وائی سی نے اپنی آزاد اجتماعی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مذکورہ خبر کے ردعمل میں بی وائی سی نے اسے صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اخبار کے مالک جناب انور ساجدی صاحب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس جھوٹی خبر کی اشاعت کی مکمل تحقیق کریں اور واضح کریں کہ یہ خبر کس کی جانب سے فراہم کی گئی اور کس بنیاد پر شائع کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی ایک پرامن اور بااصول تنظیم ہے، اور ہم ایسے بے بنیاد بیانات اور جھوٹی خبروں سے اپنی مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔