ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد اور چیمبر آف کامرس کے عہدیداران نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان میں جاری شاہراہوں کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے صوبے کی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیا۔
صدر چیمبر آف کامرس نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی بندش کے باعث تجارتی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں، مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ادویات سمیت ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ محمد ایوب نے بتایا کہ “800 سے زائد گیس باوزر تفتان شاہراہ پر کھڑے ہیں، جس سے توانائی کی ترسیل بھی متاثر ہو رہی ہے۔”
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ پنجگور میں کھاد لے جانے والی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا، جس سے زراعت کے شعبے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “بلوچستان میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کار یہاں آنے سے گریزاں ہیں۔”
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے احتجاجی مظاہروں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لکپاس کے مقام پر دھرنے کی وجہ سے آمدورفت معطل ہے اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، “عوامی مسائل کو ذاتی مفادات پر ترجیح دینی چاہیے۔”
سعد بن اسد نے مزید کہا کہ احتجاج کی آڑ میں جامعہ بلوچستان اور سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں کو نقصان پہنچایا گیا، جو قابل مذمت ہے۔