بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال، لکپاس میں دھرنا جاری

192

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی احتجاجی کال پر بلوچستان کے مختلف شہروں میں ہڑتال، کاروباری مراکز کی بندش اور احتجاجی دھرنے آج پیر کے روز بھی جاری ہیں۔

ہڑتال بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل کی کال پر بلوچستان کے مختلف شہروں میں بی این پی لانگ مارچ کے محاصرے کے خلاف کی جارہی ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال کے پیش نظر مختلف علاقوں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری رہا جس میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر رہی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر تربت میں شٹر ڈاؤن ہڑتال شہر اور نواحی علاقوں میں تمام چھوٹے بڑے کاروبار بند رہے جس کے نتیجے میں مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔کاروباری مراکز، مارکیٹس، ہوٹل، ریسٹورنٹس، پٹرول پمپس اور شاپنگ مالز مکمل طور پر بند ہیں، اس کے علاوہ، سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہو چکی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بھی بی این پی کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جہاں مختلف مقامات پر دکانیں، کاروباری مراکز، اور مارکیٹس بند رہیں اور کچی بیگ، سریاب روڈ، کوئٹہ بازار، اور برما ہوٹل شامل ہیں، جہاں کاروباری سرگرمیاں معطل رہے۔

خضدار میں بھی بی این پی کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی اور تمام کاروباری مراکز بند رہے اس کے ساتھ ہی خضدار کے بازار میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔

قلات میں بھی بی این پی کی مرکزی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی قلات کے تمام تجارتی مراکز، مارکیٹیں اور کاروبار بند رہے جس کی وجہ سے عوام کو روزمرہ کی ضروریات خریدنے میں مشکلات پیش آئیں، دور دراز سے آنے والے افراد کو سوداسلف خریدنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔

مزید برآں سردار اختر مینگل کے آبائی علاقے وڈھ میں بھی لانگ مارچ پر کریک ڈاؤن اور لکپاس دھرنے کو محاصرے میں لینے کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، وڈھ میں تمام کاروباری مراکز بند رہے، وڈھ میں ہڑتال گذشتہ روز سے جاری ہے۔

ادھر دالبندین میں بھی بی این پی کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری رہی علاقے میں تمام کاروباری مراکز بند رہے اور شہر میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔

مکران بھر میں بھی ہڑتال کے اثرات دیکھے گئے ، بی این پی کی مرکزی کال حمایت مکران بار کے وکلا نے کی اور عدالتی کارروائیوں میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے عدالتی معاملات متاثر ہوئے۔

سوراب اور بلیدہ میں بھی بی این پی کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جس کے نتیجے میں تمام کاروباری مراکز بند رہے۔

پنجگور میں بھی بی این پی کی مرکزی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری رہی یہاں کے کاروباری مراکز اور مالیاتی ادارے بند تھے اور سڑکوں پر سنسانی چھائی ہوئی تھی۔

بی این پی کی جانب سے بلوچستان میں یہ ہڑتال کارکنوں کی گرفتاری اور لانگ مارچ کو روکے جانے کے خلاف کی جا رہی تھی، آج کے ہڑتال کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مکمل حمایت حاصل تھی۔