آٹھ دن گذرنے کے بعد بھی میرے والد کے حوالے سے معلومات نہیں ملی سکی ہے – ڈاکٹر صبیحہ بلوچ

199

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما ء ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے کہا ہے کہ میرے والد کو جبری لاپتہ ہوئے 8 دن ہوچکے ہیں ابتک ان کا پتہ نہیں چل سکا۔

انہوں نے کہاکہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کو کس طرح پامال کیا جا رہا ہے۔
میں نے جس جدوجہد کا انتخاب کیا ہے وہ اس گہرے درد سے پیدا ہوا ہے جو میں اپنے لوگوں کے لیے محسوس کرتا ہوں۔ اگر میں کسی چیز کا قصوروار ہوں تو وہ ناانصافی کے سامنے خاموش رہنا ہے۔ لیکن اب وہ خاموشی بھی کافی نہیں ہے کہ جو قوتیں مجھے توڑنا چاہتی ہیں۔ اور ایسا کرنے کے لیے، انہوں نے میرے والد کو نشانہ بنا کر مجھے بلیک میل کرنے کا انتخاب کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میری کہانی منفرد نہیں ہے۔ ایسے بے شمار دوسرے ہیں جو منظم جبر کے بوجھ تلے دکھ رہے ہیں۔ لیکن یہ درد صرف میرے عزم کو مضبوط کرتا ہے کسی کو بھی ایسی ناانصافی برداشت نہیں کرنی چاہیے۔