پاکستانی خفیہ ادارے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ صحافی نیاز بلوچ

230

معروف صحافی نیاز بلوچ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ حالیہ دنوں میں ایسے عناصر کا نشانہ بنے ہیں جو سوشل میڈیا پر خود کو ریاستی خفیہ اداروں کے اہلکار ظاہر کرتے ہوئے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ان دھمکیوں میں انہیں جبری طور پر لاپتہ کیے جانے کی دھمکی بھی شامل ہے۔

نیاز بلوچ کا کہنا ہے بلوچستان میں صحافی، اساتذہ، ڈاکٹرز، وکلا، ادیب، گلوکار، طلبہ، اور سیاسی کارکن تک محفوظ نہیں ہیں۔ جو بھی ظلم اور جبر کے خلاف بولنے کی کوشش کرتا ہے، اسے یا تو لاپتہ کر دیا جاتا ہے، یا پھر نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل کر دیا جاتا ہے۔ ایسے افراد کو ‘ڈیتھ اسکواڈز’ کا نام دیا جاتا ہے، جو کھلے عام دہشت پھیلا رہے ہیں۔

صحافی نیاز بلوچ نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ، اور انسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری اور مؤثر نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ خاموشی مزید خون بہانے کا سبب بنے گی۔ بلوچستان کے مظلوم عوام انصاف اور تحفظ کے متلاشی ہیں۔ وقت آ چکا ہے کہ عالمی ضمیر جاگے اور مظلوموں کی آواز سنے۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ چند برسوں میں بلوچستان میں درجنوں صحافی قتل اور لاپتہ کیے جا چکے ہیں، بلوچستان میں آزادی اظہارِ رائے مکمل طور پر سلب ہو چکی ہے،