سعید بلوچ کے لواحقین اور اسٹنٹ کمشنر کیچ کے درمیان مذاکرات طے ہوئے ہیں، کمشنر کیچ کا تین دن کے اندر سعید بلوچ کو بازیاب کرانے کی یقین دہانی۔
کیچ کے علاقے سنگ آباد کے رہائشی اور تربت لا کالج کے سیکورٹی گارڈ سعید بلوچ ولد نیک بخت جنہیں 5 مارچ شام چھ بجے کے وقت لا کالج سے جبری گمشدہ کیا گیا تھا کی فیملی کی جانب سے آج ایم 8 شاہراہ کو تمام ٹریفک کیلئے معطل کیا گیا تھا جس کے بعد اسٹنٹ کمشنر کیچ محمد جان کی جانب سے علاقے کے معززین کے ہمراہ آج سعید بلوچ کے لواحقین سے مذاکرات ہوئے۔
اسٹنٹ کمشنر کیچ نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ تین دن کی الٹی میٹم کے اندر سعید بلوچ کو بازیاب کیا جائے گا جس کے بعد لواحقین نے وقتی طور پر اپنا دھرنا موقر کیا۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر تین دن کے اندر اندر سعید بلوچ کو منظر عام پر نہیں لایا گیا تو ان کی غیر انسانی جبری گمشدگی کے خلاف سخت ردعمل دیتے ہوئے احتجاج کا ایک وسیع دائرہ شروع کرینگے۔
لواحقین اور اسٹنٹ کمشنر کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد سی پیک شاہراہ کو وقتی طور پر ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔
یاد رہے کہ سعید ولد نیک بخت کو گزشتہ دنوں 5 مارچ کو لا کالج تربت سے ڈیوٹی کے دوران نامعلوم افراد جو سادہ لباس میں ملبوس تھے نے جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا۔ وہ گزشتہ 8 سالوں سے بطور سیکورٹی گارڈ ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔