بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء صبغت اللہ شاہ جی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج کوئٹہ بورڈ آفس کے سامنے سے 9 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے، کوئٹہ کو بلوچوں کے لیے نوگوایریا بنانے والے یہاں سے ایک دن بھاگنے پر مجبور ہوں گے، ریاست حالات خرابی کی ذمہ دار ہے، لوگوں میں غم و غصہ ہے آگے چل کر امن کی ضمانت نہیں دے سکتے، کیونکہ اگر عوام مشتعل ہو گئی تو انھیں روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہاہے کہ اگر یہی ریاستی رویہ جاری رہا تو آنے والے دو تین دنوں میں قوم کی طرف سے سخت ردعمل آنے کا امکان ہے، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و بیبو بلوچ کو جیل میں مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جارہا ہے، بیبگر بلوچ کو 3 ایم پی او کے تحت جیل منتقل کیا گیا ہے، سمی دین بھی ضمانت ملنے کے باوجود 3 ایم پی او کے تحت قید میں ہیں، ریاست نے بدمعاشی کا قانونی اور مہذب نام 3 ایم پی او رکھا ہے، گزشتہ دنوں گرفتار ہونے والے دیگر ساتھی بھی اب تک قید میں ہیں.