بلوچ یکجہتی کمیٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ کئی گھنٹوں سے ریاستی فورسز مسلسل براہ راست گولیاں برسا رہی ہیں۔ پورا علاقہ آنسو گیس کے دھویں میں ڈوبا ہوا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور فون کے سگنل بھی مکمل طور پر معطل ہیں۔ اب ریاستی پولیس اور خفیہ ادارے کے اہلکار دستی بم پھینک رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ متعدد مظاہرین زخمی ہو چکے ہیں، مگر انہیں اسپتال لے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور ایمبولینسوں کو بھی روکا جا رہا ہے۔ سڑکیں مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ سادہ لباس میں ملبوس سیکیورٹی اہلکار شہر کی املاک کو نذرِ آتش کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا ہے کہ ہم پُرامن تھے اور پُرامن رہیں گے۔ ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ریاستی ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کریں۔