کوئٹہ: اسپتالوں میں لاشیں لانے کا سلسلہ جاری، سول اسپتال اور سی ایم ایچ میں سیکیورٹی سخت

468

منگل کی دوپہر بلوچستان کے علاقے بولان پاس کے قریب ’جعفر ایکسپریس‘ پر بلوچ لبریشن آرمی کے قبضے کے بعد گذشتہ شپ سے آج کوئٹہ کے اسپتالوں میں لاشیں اور زخمیوں کو لانے کا سلسلہ جاری ہے ۔

کوئٹہ سول اسپتال اور سی ایم ایچ میں سیکیورٹی سخت کرکے نزدیکی سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے ۔

بلوچستان میں ریلوے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جمعرات کی صبح پچیس افراد کی لاشوں کو حملے کے مقام سے ٹرین کے ذریعے قریبی قصبے مچھ تک پہنچایا گیا۔

ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ”ہلاک ہونے والوں کی شناخت سے پتا چلا ہے کہ ان میں 19 فوجی مسافر، ایک پولیس اور ایک ریلوے کے اہلکار شامل ہیں، جبکہ چار لاشوں کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے۔‘‘

دریں اثناء کارروائیوں کی نگرانی کرنے والے ایک سینئر مقامی فوجی اہلکار نے ہلاک ہونے والوں کی ان تفصیلات کی تصدیق کر دی ہے۔

سرکاری اور فوجی حکام کی دعویٰ کے برعکس ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق جن میں زیادہ تر فوجی اور سرکاری اداروں کے ملازم ہیں –

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن ختم کرکے تمام حملہ آوروں کو مار دیا گیا ہے اور تمام مغوی بازیاب ہوچکے ہیں ۔

جبکہ بلوچ لبریشن آرمی نے کہاکہ ٹرین ابتک فوجی اہلکاروں کے ہمراہ انکے قبضہ میں ہے اور علاقے میں شدید نوعیت کے جھڑپیں جاری ہیں ۔