مستونگ کے علاقے کردگاپ میں دھرنا جاری، جبری لاپتہ افراد لواحقین کے دھرنے کو 9 دن ہوگئے جبکہ آج بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر مرکزی قیادت نے شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہاکہ جبری گمشدگیوں کے خلاف پورے قوم کو منظم ہوکر آواز اٹھانا ہوگا ، ریاست جبری گمشدگیوں کے ذریعے بلوچ کو خاموش کرنا چاہتا ہے جو ناممکن ہے ،آج بلوچ بقا کا سوال ہے ، جبری گمشدہ افراد کی بہادر مائیں اور بہنیں اس جبر کے خلاف کھڑے ہیں۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سے تفتان جانے والا روٹ گزشتہ 9 دنوں سے بند ہے۔ ان 9 دنوں کے دوران ہمیں محض طفل تسلیاں دی گئیں اور انتظامیہ نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا لہٰذا، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے دھرنے میں مزید شدت لائیں گے۔